خلاصہ: تعلق اور اثر کی دو قسمیں ہیں: دوطرفہ اور یکطرفہ۔ دونوں کی وضاحت اور مثالیں پیش کی گئی ہیں ۔ ولایت فتحہ اور کسرہ کے ساتھ اور ان دونوں کا فرق
تعلق اور اثر کی دو قسمیں ہیں: یا متقابل اور دوطرفہ ہے یا یکطرفہ۔ اگر اثر متقابل اور دوطرفہ ہو تو پہلا دوسرے کا ولی ہے اور دوسرا بھی پہلے کا ولی ہے۔ جیسے اخوت اور بھائی بھائی ہونا کہ اگر حسن، حسین کا بھائی ہے تو حسین بھی حسن کا بھائی ہے۔
اگر اثر یکطرفہ ہو تو پہلا دوسرے کا ولی ہے اور دوسرا پہلے کا مولّی علیہ ہے۔ یعنی دوسرا پہلے کے زیرولایت ہے جیسے باپ ہونا، بیٹا ہونا، علیت اور معلولیت کہ باپ ولی ہے اور فرزند اس کا مولّی علیہ ہے اور علت ولی ہے اور معلول علت کا مولّی علیہ ہے۔
ولایت کہ جو نسبی چیز ہے، اگر "واو" پر فتحہ ہو تو اس کا اثر یکطرفہ ہے اور جو ولی ہے اسے والی کا نام دیا جاتا ہے، لیکن اگر دوطرفہ ہو تو اسے ولایت (واو کے نیچے کسرہ) کہا جاتا ہے اور خدا ولی اور والی ہے، یعنی خدا سرپرست ہے اور موجودات اور مخلوقات اس کے زیرولایت و سرپرستی ہیں، اس لئے قرآن میں فرمایا: "هُنَالِكَ الْوَلَايَةُ لِلَّـهِ الْحَقِّ" (سورہ کہف، آیت۴۴) یعنی اگر کوئی مالدار آدمی اپنا مال کھوبیٹھے تو اُس وقت اس آدمی کے لئے واضح ہوجائے گا کہ ولایت خدا کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ماخذ: شمیم ولایت ۔ آیت اللہ جوادی آملی)
Add new comment