حاجت روائی کے لئے کچھ خاص عمل

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ:قرآن کے سوروں کے فضائل بہت زیادہ ہیں اور یہاں پر ہم سب بیان نہیں کر سکتے لیکن سوال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم یہاں پر مختصر بیان کریں گے، آپ انہیں انجام دیں انشاء اللہ آپ کی حاجت پوری ہو جائے گی ۔

قرآن کریم کے تمام  سورہ  انسان کے لیے شفا بخش ہیں اور ہر ایک سورہ کے فضائل ذکر  ہو چکے ہیں البتہ بعض سورہ کی اہمیت زیادہ بیان ہوئی ہے یا تاکید ہوئی ہے  مثال کے طور پر: سورۂ حمد، سورۂ توحید، سورۂ یس، سورۂ واقعہ، سورۂ انعام یا وہ سورے جو «سبح»و«يسبح» سے شروع ہوتے ہیں جنہیں«مسبحات» کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔
رسول خدا (صلی  اللہ علیہ و آلہ وسلم) کا ارشاد ہے: جب بھی کسی حاجت کے لیے گھر سے نکلو تو  آیۃ الکرسی پڑھ لو تمہاری حاجت پوری ہو جائے گی ۔[۱]
امیرالمؤمنین علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: جب بھی کوئی حاجت ہو تو جمعرات کے دن صبح سورہ آل عمران کی آیۃ نمبر ۱۹۰ سے آخر تک اور آیۃ الکرسی، سورۂ قدر، سورۂ حمد کو پڑھو، تمہاری حاجت پوری ہوجائے گی کیونکہ ان کو پڑھنے سے دنیا اور آخرت کی ہر حاجت پوری ہوتی ہے۔[۲]
اسی طرح ایک اور روایت میں بیان ہوا ہے کہ غروب آفتاب کے وقت آیۃ الکرسی پڑھنے سے حاجت پوری ہوتی ہے۔
اگر کسی کو کوئی خوف ہو تو اس سے بچنے کے لیے قرآن کی ۱۰۰ آیۃ کو پڑھے پھر یہ ذکر تین بار پڑھے : اللهم اکشف عني البلاء تو اس کا خوف ختم ہو جائے گا۔[۳]
ایک اور روایت میں یوں ذکر ہوا ہے کہ جو بھی قرآن کی ۱۰۰ آیۃ کو پڑھے اس کے بعد سات مرتبہ یہ کہے’’یا اللہ‘‘ ، یہ ایسا عمل ہے کہ اس سے پہاڑ بھی حل جائے تو تعجب نہ کرنا۔[۴]

سورہ مبارکہ یس کا عمل
جمعہ کے دن سے ابتداء کرے اور جمعرات تک ہر روز تین مرتبہ پڑھے اس طرح سے کل ملا کر تعداد ۲۱ ہو جائے گی ۔
تین مرتبہ پڑھنے کے بعد دعا ’’یا من تحل بہ عقد المکارہ‘‘ جو صحیفہ سجادیہ میں ہے اسے پڑھے ،یہ عمل کسی خاص حاجت  کے لیے کرنا چاہیئے ۔[۵]

دعای یا من تحل به عقد المکاره :
يَا مَنْ‏ تُحَلُ‏ بِهِ‏ عُقَدُ الْمَكَارِهِ‏، وَ يَا مَنْ يَفْثَأُ بِهِ حَدُّ الشَّدَائِدِ، وَ يَا مَنْ يُلْتَمَسُ مِنْهُ الْمَخْرَجُ إِلَى رَوْحِ الْفَرَجِ.ذَلَّتْ لِقُدْرَتِكَ الصِّعَابُ، وَ تَسَبَّبَتْ بِلُطْفِكَ الْأَسْبَابُ، وَ جَرَى بِقُدرَتِكَ الْقَضَاءُ، وَ مَضَتْ عَلَى إِرَادَتِكَ الْأَشْيَاءُ. فَهِيَ بِمَشِيَّتِكَ دُونَ قَوْلِكَ مُؤْتَمِرَةٌ، وَ بِإِرَادَتِكَ دُونَ نَهْيِكَ مُنْزَجِرَةٌ. أَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُهِمَّاتِ، وَ أَنْتَ الْمَفْزَعُ فِي الْمُلِمَّاتِ، لَا يَنْدَفِعُ مِنْهَا إِلَّا مَا دَفَعْتَ، وَ لَا يَنْكَشِفُ مِنْهَا إِلَّا مَا وَ قَدْ نَزَلَ بِي يَا رَبِّ مَا قَدْ تَكَأَّدَنِي ثِقْلُهُ، وَ أَلَمَّ بِي مَا قَدْ بَهَظَنِي حَمْلُهُ. وَ بِقُدْرَتِكَ أَوْرَدْتَهُ عَلَيَّ وَ بِسُلْطَانِكَ وَجَّهْتَهُ إِلَيَّ. فَلَا مُصْدِرَ لِمَا أَوْرَدْتَ، وَ لَا صَارِفَ لِمَا وَجَّهْتَ، وَ لَا فَاتِحَ لِمَا أَغْلَقْتَ، وَ لَا مُغْلِقَ لِمَا فَتَحْتَ، وَ لَا مُيَسِّرَ لِمَا عَسَّرْتَ، وَ لَا نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ. فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ افْتَحْ لِي يَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْلِكَ، وَ اكْسِرْ عَنِّي سُلْطَانَ الْهَمِّ بِحَوْلِكَ، وَ أَنِلْنِي حُسْنَ النَّظَرِ فِيمَا شَكَوْتُ، وَ أَذِقْنِي حَلَاوَةَ الصُّنْعِ فِيمَا سَأَلْتُ، وَ هَبْ لِي‏ مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً وَ فَرَجاً هَنِيئاً، وَ اجْعَلْ لِي مِنْ عِنْدِكَ مَخْرَجاً وَحِيّاً. وَ لَا تَشْغَلْنِي بِالاهْتِمَامِ عَنْ تَعَاهُدِ فُرُوضِكَ، وَ اسْتِعْمَالِ سُنَّتِكَ. فَقَدْ ضِقْتُ لِمَا نَزَلَ بِي يَا رَبِّ ذَرْعاً، وَ امْتَلَأْتُ بِحَمْلِ مَا حَدَثَ عَلَيَّ هَمّاً، وَ أَنْتَ الْقَادِرُ عَلَى كَشْفِ مَا مُنِيتُ بِهِ، وَ دَفْعِ مَا وَقَعْتُ فِيهِ، فَافْعَلْ بِي ذَلِكَ وَ إِنْ لَمْ أَسْتَوْجِبْهُ مِنْكَ، يَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِيمِ.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے جات
[۱] بحار الانوار ج۹۲ص۲۷۲
[۲] بحار الانوار ج۹۲ص۲۷۲
[۳] بحار الانوار ج۹۲ص۳۴۹
[۴] بحارالانوار،ج۹۲ص۲۰۲ح۲۴
[۵]گوهر شب چراغ ج ۲ص ۱۵۴

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64