خلاصہ: امیر المؤمنین علی بن ابی طالب (علیھماالسلام) کا وصیت نامہ۔
اے بیٹا حسن !تم سے اور تمام بیٹوں سے اور ہر اس شخص سے جو اس نامہ کو پڑھے وصیت کرتا ہوں :
1 ۔ کبھی تقوائے الہی کو مت بھولنا، کوشش کرو کہ مرتے دم تک دین خدا پر باقی رہو ۔
2 ۔ سب متحد ہو کر خدا کی رسی کو پکڑے رہو اور ایمان کی بنیاد پر خدا سے متحد رہو کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہونا، میں نے پیامبر خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے سنا ہے کہ لوگوں کی اصلاح کرنا، نماز روزہ سے افضل ہے، جو چیز دین خدا کو برباد کرتی ہے وہ فساد اور اختلاف ہے و لا حَولَ و لا قُوَّة إلّا بِاللَّهِ العلی العظیم.
3 - قریبی رشتہ داروں سے صلہ رحمی کو کبھی مت بھولنا، صلہ رحم کرو کیونکہ یہ انسان کے حساب وکتاب کو خدا کے نزدیک آسان کرتا ہے۔
4 ۔خدا کے لیے، خدا کے لیے !یتیموں کا خیال رکھنا، دیکھنا وہ بغیر سرپرست کے بھوکھے نہ رہ جائیں۔
5- خدا کے لیے، خدا کے لیے !ہمسایوں سے اچھے سے پیش آنا، پیامبر خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے ہمسایوں کے بارے میں اتنی شفارش کی ہے کہ ہم نے یہ گمان کیا کہ انہیں ارث میں شریک کریں۔
6۔ خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! قرآن پر عمل کرو! ایسا نہ ہو دوسرے، عمل میں تم سے آگے بڑھ جائیں۔
7 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! نماز کو کبھی نہ چھوڑنا، نماز دین کا ستون ہے۔
8 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! کعبہ تمہارے خدا کا گھر ہے، کبھی حج کو نہ چھوڑنا اگر کعبہ خالی ہو گیا تو دشمن تم پر غلبہ کر جائیں گے۔
9 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! ماہ رمضان کے روزے مت چھوڑنا کیونکہ وہ رکاوٹ ہیں جھنم کی آگ سے۔
10 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! راہ خدا میں جہاد کبھی نہ بھولنا، اپنی جان و مال کو اس پر فدا کرنے میں کمی نہ آنے دینا۔
11 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! زکات دینے میں کبھی سستی نہ کرنا کیونکہ زکات، غضب الہی کو خاموش کرتی ہے۔
12 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! اپنے پیامبر کی امت پر کبھی ظلم نہ کرنا۔
13 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! پیامبر خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کے قریبی صحابہ کا احترام کرنا کیونکہ پیامبر نے ان کے لئے تاکید کی ہے۔
14 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! فقیروں کا خیال رکھنا اور انہیں اپنی زندگی میں شریک کرو۔
15 - خدا سے ڈرو، خدا سے ڈرو! کنیزوں اور غلاموں سے اچھے سے پیش آنا کیونکہ پیامبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) نے ان کے لئے تاکید کی ہے۔
حضرت علی (علیہ السلام) نے دوبارہ نماز کے لئے تاکید کی اور کہا کہ اگر رضای الہی چاہتے ہو تو وہ اسی میں ہے۔
16 ۔ جسے قرآن نے حکم دیا ہے اسی طرح لوگوں کے ساتھ اچھے سے پیش آؤ۔
17 - امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کو کبھی نہ بھولنا ورنہ ناپاک لوگ تم پر مسلط ہو جائیں گے، اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ پھر کسی کی دعا قبول نہیں ہوگی۔
18 ۔ایک دوسرے سے رابطے میں رہو ایک دوسرے سے نیکی کرو، اپنے درمیان رابطے کو منقطع نہ کرنا۔
19 ۔نیک کاموں کو مل کر انجام دو وہ گناہ کہ جن سے دشمنی پیدا ہوتی ہے ان سے پرہیز کرو ۔ «تعاونوا علی البرّ و التقوی.....»
20 - خدا سے ڈرو ! اپنے اندر خدا کا خوف پیدا کرو: «واتقوا اللَّهَ إنّ اللَّهَ شَدیدُ العِقاب.»
خداوند متعال تمہاری حفاظت کرے، پیامبر کے حق کے صدقے تمہارے حقوق کو محفوظ کرے، میں اب تم سے رخصت ہو رہا ہوں، تمہیں خدا کے حوالے کرتا ہوں، ہمیشہ اسکی رحمت تم پر باقی رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ
ابوالفرج اصفهانی،مقاتل الطالبین، ص 44 – 28، ابن اثیر، ج 3، ص 197 – 194، مروج الذهب، ج 2، ص 44 –40 .
Add new comment