خلاصہ:اسلامی جمہوریہ ایران میں جس دن مسجد الاقصی کو آگ لگائی گئی اسے مسجد ڈے کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور دشمنوں کے خلاف احتجاج کیا جاتا ہے۔
30 مرداد سال 1348 (21 اگست) میں مسجدالاقصی کو صهیونیوں کے ہاتھوں آگ لگائی گئی اور بعد میں اسلامی جمہوریہ ایران میں ایک کانفرنس ہوتی ہے کہ جس میں اس دن کو مسجد ڈے کا نام دیا جاتا ہے اوراس دن سے ہر سال اس کو منایا جاتا ہے اور ان صہیونیوں کے خلاف احتجاج کیا جاتا ہے۔
مسجد ایک ایسی جگہ ہے جو مسلمانوں کا مذہبی، اعتقادی، اجتماعی، ثقافتی، جہادی اور عبادت کا مقدس مقام ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس دن کو نام دے کر مجبور کر دیا کہ لوگ مسجد کی اہمیت پر گفتگو کریں اور اسکے تقدس کو سمجھیں اور ان کا اصل مقصد یہ تھا کہ اس مقام کی حقیقی اہمیت کو بیان کیا جائے۔
مختلف ممالک میں جب یہ خبر پھیلتی ہے کہ اس طرح سے اس دن کو یاد کیا جاتا ہے تو یہاں تک سنا گیا ہے کہ دشمن اسلام آج اتنی آسانی سے مسلمانوں کے اس مقدس مقام کو نقصان پہنچانے میں کتراتے ہیں۔
یہ چیز دلالت کرتی ہے کہ مسلمانوں نے اس دن کی بدولت مسجد کی اہمیت کے اوپر بہت کام کیا ہے اور اس میں اسلامی جمہوری ایران کا بہت بڑا کردار ہے۔
وہ نجس لوگ کہ جنہوں نے یہ خیال کیا تھا مسلمانوں کا مقدس مقام ہے اگر ان کے اس مقام کو جلا دیا جائے تو ان کا ایک وہ مقام ختم ہو جائے گا جہاں پیغمبران الہی کا آنا جانا تھا اور ان کی عبادت گاہ تھا۔
لیکن وہ لوگ اس مقدس گھر کے اصلی مالک کو نہیں پہچانتے تھے بلکہ ان کی فکر میں بھی ایسا نہیں تھا، انہوں نے ایک عام گھر سمجھ کر آگ لگا دی تاکہ پورے طریقے سے نابود کر دیں۔
اور اس مقام کے آس پاس انہوں نے اپنے گھر بھی بنانے شروع کر دیے یعنی مسجد کی جگہ کو غصب کیا، وہ در حقیقت نہیں جانتے تھے کہ ان کے یہ گھر اور یہ جال، مکڑی کے جال کی طرح ہیں کبھی بھی گر سکتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے قدم اٹھایا اور تمام ممالک کے مسلمانوں کو اس مقدس مقام کے دفاع کی دعوت دی تو الحمد اللہ بہت نفع بخش ثابت ہوا اور جب مسلمانوں کے اکثر علماء نے اس پر گفتگو کی تو دشمنان اسلام کو یہ احساس ہوا کہ مسلمانوں کے کسی بھی مقدس مقام کی توہین کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔(1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع:
1۔مذکورہ باتیں مندرجہ ذیل سایٹس پر فارسی زبان میں موجود ہیں:
http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13920530000096
http://www.sedayeqazvin.ir/Pages/News-13703.aspx
http://khabarfarsi.com/ext/6269529
http://www.hamshahrionline.ir/details/60667
Add new comment