شیخ اعظم مرتضی انصاری کی مختصر سوانح حیات

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ؛ شیخ اعظم مرتضی انصاری شوشتری 

شیخ اعظم مرتضی انصاری کی مختصر سوانح حیات

شیخ اعظم مرتضی انصاری ۱۸ ذی الحجہ ۱۲۱۴ ہجری قمری میں پیدا ہوئے آپ کیونکہ عید غدیر کے دن پیدا ہوئے اسی لیے آپ کے والدین نے آپ کا نام مرتضی رکھا [۱] آپ نے بچپن ہی میں قرآن اور معارف اسلامی کو سیکھا اور جوانی میں ادبیات عرب اسی طرح فقہ و اصول کو پڑھا وہ بھی اس طرح کہ جوانی ہی میں مرتبہ اجتھاد پر پہنچ گئے ۔[۲]

نسب
شیخ مرتضی انصاری کا نصب جابر بن عبدالله انصاری تک جا پہنچتا ہے ، وہ جابر کہ جو پیامبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے مشھور صحابی تھے ، شیخ مرتضی ابن محمد امین ابن شمس الدین ابن احمد ابن نورالدین ابن محمد صادق شوشتری ہیں ۔[۳] آپ کے والد اس دور مشھور مبلغ تھے اور آپ کی والدہ بھی ایک مرجع کی بیٹی تھیں آپ کی والدہ نے ایک دن خواب دیکھا کہ امام صادق (علیہ السلام) نے اسے سونے کا ایک قرآن دیا جب والدہ نے اس خواب کی تعبیر پوچھی تو علماء نے بتایا کہ خدا تمہیں ایک بیٹا عطا کرے گا۔[۴]

تحصیلات
شیخ مرتضی نے ادبیات عرب اور مقدمات  کو اپنے بابا سے سیکھا اور فقہ واصول کو اپنے چچا کے بیٹے شیخ حسین انصاری سے سیکھا اور پھر اپنے بابا کے ساتھ نجف اشرف تشریف لے گئے اور وہاں پر سید العلماء سید مجاہد سے ۴ سال استفادہ کیا اور پھر ایک سال کے لیے اپنے وطن دزفول آئے اور پھر نجف اشرف چلے گئے ۔
اب جب واپس آئے تو آیت اللہ شیخ محمد حسن کہ جو اپنی کتاب جواہر کے اعتبار سے بھی معروف ہیں ان کے پاس ان کی زندگی کے آخری لمحات تک رہے اور انہوں آخر میں نے شیعہ کے بزرگوں کو جمع کیا اور ان سے کہا کہ:
«هذا مرجعکم من بعدی: میرے بعد تمہارا مرجع یہ ہے »[۵] 

اساتید
آپ کے چچا شیخ حسین انصاری جو کہ شاگرد تھے سید علی طباطبائی کے .[۶]
اور سید محمد مجاهد (جو کہ شاگرد تھے آیت‌الله وحید بهبهانی) .[۷]
شریف العلما مازندرانی.
ملا احمد نراقی (صاحب «مستند الشیعه)۔
شیخ موسی کاشف الغطا ۔
شیخ علی کاشف الغطا۔
شیخ محمدحسن صاحب جواهر ۔[۸]

شاگردان
ویسے تو ان کے شاگرد بہت زیادہ ہیں ۵۰۰ سے لے کر ۳۰۰۰ تک ملتے ہیں لیکن ہم ان میں سے جو معروف ہیں ان کے نام ذکر کرتے ہیں :
میرزا محمدحسن شیرازی، صاحب فتوای تحریم تنباکو.
میرزا سید محمدهاشم خوانساری صاحب مبانی الاصول
حسین محدث نوری. محدث نوری بنیانگذار عقل گرایی شیعه در فرهنگ اسلامی ایران
شیخ جعفر شوشتری.
میرزا حبیب‌الله رشتی، صاحب بدائع الافکار، و رساله اجاره و غصب.
شیخ فضل‌الله نوری
سید حسین کوه‌کمری تبریزی، صاحب آثار و نثر فراوان و استاد حوزه نجف.
شیخ محمدحسن مامقانی، صاحب کتاب ذرایع الاحکام فی شرح شرائع الاسلام .
سید عبدالکریم لاهیجی
محمد باقر نجفی
شیخ محمدکاظم خراسانی، صاحب کفایةالاصول.
ملا حسینقلی همدانی، شاگرد شیخ و صاحب منظومه حاج ملا هادی سبزواری.
میرزا حسین خلیلی تهرانی، مجتهد و صاحب فتوای مشروطیت.
شربیانی، مجتهد معروف آذربایجانی.
سید جمال‌الدین اسدآبادی، بنیان‌گذار وحدت مسلمین .
میرزا ابوطالب زنجانی.
سید ابوالقاسم موسوی خوانساری نواسے سید ابوالقاسم خوانساری (میرکبیر)
سید محمدابراهیم بهبهانی.
آخوند ملا قربان‌علی زنجانی.
علامه شیخ مرتضی ریزی.
میرزا محمد آشتیانی.
حاج آقا رضا همدانی صاحب کتاب مصباح الفقیه متولد همدان ۱۲۵۰ هجری سامراء میں وفات ۱۳۲۲ هجری[۹]

آثار
کتاب رسائل (علم اصول فقه) فرائد الاصول کے نام سے معروف ہے ۔ 
کتاب المکاسب (تجارت)
کتاب الصلاة (نماز کے مسائل)
کتاب الطهارة
کتاب تقیه
کتاب رضاع و نشر حرمت آن
کتاب قضا میت
کتاب مواسعه و مضایقه
کتاب عدالت
کتاب مصاهره
کتاب ملک اقرار
کتاب تبیین قاعده لاضرر و لاضرار
کتاب خمس
کتاب زکات
کتاب خلل صلوة
کتاب ارث
کتاب تیمم
کتاب قاعده تسامح
کتاب باب حجیت اخبار
کتاب قرعه
کتاب متعه
کتاب تقلید
کتاب قطع و جزم
کتاب ظن
کتاب اصالة البرائه
کتاب مناسک حج
حاشیه‌ مبحث استصحاب
حاشیه‌ نجاة العباد (رساله عملیه)
کتاب علم رجال 
تألیف اصول الفقه
حاشیه‌ عوائد نراقی
حاشیه‌ بغیة الطالب
اثبات التسامح فی ادلة السنن
التعادل و التراجیح
کتاب تقیه
کتاب التیمم الاستدلالی[۱۰]

وفات
شیخ انصاری ۱۸ جمادی‌الثانی سال ۱۲۸۱  ،۶۷ سال کی عمر میں نجف اشرف  میں اس دنیا سے چل بسے اور انکی قبر حرم مطہر امام علی (علیہ السلام ) میں ہے ۔[۱۱]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالے جات:
۱۔ کتابخانه طهور.
۲۔ گلشن ابرار، ص ۳۳۲.
۳۔ فرهنگ فارسی، دکتر معین.
۴۔ گلشن ابرار، ص ۳۳۱.
۵۔ فقهای نامدار شیعه، ص ۳۴۱ و ۳۴۲.
۶، زندگی و شخصیت شیخ انصاری، ص ۱۷۹.
۷۔ وہی، ص ۱۹۰.
۸۔ وہی، ص ۱۸۲.
۹۔ وہی، ص ۱۹۷.
۱۰۔ وہی،، ص ۱۸۸.
۱۱۔ حاشیه رسائل شیخ انصاری 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
19 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 28