چکیده:
سعدی کی حکایت
سعدی نے حکایت بیان کی ہے: ایک رات شروع سے آخر تک میں ایک قافلےکے ساتھ سفر کر رہا تھا صبح کے وقت ایک جنگل میں پہنچے
اور وہاں سو گئے اس سفر میں ایک پریشان دل شخص ہمارے ساتھ تھا اس نے پوری طاقت سے چیخ ماری اور جنگل سر پر اٹھا لیا
اور پھر خشوع اور خضوع کے ساتھ راز ونیاز میں مشغول ہو گیا ۔
دوسرے دن میں نے اس سے کہا : یہ کیسی حالت تھی جو تمہیں کل رات پیش آئی ؟
اس نے جواب دیا : میں نے دیکھا کہ بلبل درختوں کے اوپر ، چکور پہاڑ پر اور مینڈک پانی کے اندر نیز مختلف جانور کے درمیان نالہ و زاری ہو رہی ہے ،
میں نے سوچا کہ انسانی شرافت و کرامت سے یہ بات بعید ہے کہ سب تسبیح میں مشغول ہوں اور میں خواب غفلت میں ۔
(کلیات سعدی ، گلستان، تصحیح فروغی ، مطبع امیر کبیر :ص85)۔
Add new comment