احکام دین (۵)

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده:دین کے احکام میں ہر وہ  شخص جو خود مجتہد نہ ہو یا احتیاط کے راستوں اور طریقوں کو نہ جانتا ہو، اس شخص کے لئے ضروری ہے کہ کسی مجتہد کی تقلید کرے۔

احکام دین (۵)

احکام دین (۵)

مسلمان کو چاہئے کہ دین کے اصول( دین کی جڑیں) کے عقیدے کو اپنی عقل کے ذریعے ثابت کرے اور اس پر یقین حاصل کرے، اصول دین میں تقلید نہیں کر سکتا ہے۔

مگر دین کے احکام میں ہر وہ  شخص جو خود مجتہد نہ ہو یا احتیاط کے راستوں اور طریقوں کو نہ جانتا ہو، اس شخص کے لئے ضروری ہے کہ کسی مجتہد کی تقلید کرے۔

دین کے احکام میں تقلید کا مطلب، مجتہد کے فتووں پر عمل کرنا ہے۔

تقلید صرف ایسے مجتہد کی ہو سکتی ہے جو مرد ہو، بالغ ہو، عاقل ہو، شیعہ اثنا عشری ہو، حلال زادہ ہو، زندہ ہو، اور عادل ہو۔

عادل ایسے شخص کو کہا جائے گا جو اوپر واجب کاموں کو کرتا ہو اور حرام کاموں کو ترک(نہ کرنا) کرتا ہو۔

عدالت کی پہچان یہ ہے کہ ظاہر میں اچھا شخص ہو کہ اگر اس کے محلے والوں اور پڑوسیوں  اور اس کے ساتھ رہنے والوں سے اس کے بارے میں پوچھا جائے تو لوگ اس کے اچھے ہونے کی گواہی دیں اور اسے اچھا انسان کہیں۔

جس مجتہد میں اوپر بتائی گئیں شرطیں نہ پائی جائیں، اس کی تقلید  نہیں کی جا سکتی ہے۔

تو اگر اب تک ہم کسی مجتہد کی تقلید نہیں کر سکے ہیں تو آئیں آج ہی اس زمانے میں موجود مجتہدوں کے بارے میں جانکاری حاصل کر کے تقلید شروع کر دیں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67