زندگینامہ آيت اللہ سيد حسن مدرس

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده:  حضرت آیۃ اللہ سید حسن مدرس کا ایک مختصر تعارف

زندگینامہ آيت اللہ سيد حسن مدرس

حضرت آيت اللہ العظمی سيد حسن مدرس 1287ھ ق ميں صوبہ اصفہان کے ضلع اردستان ميں دنیا میں آئے ۔ جب آپ کی عمر  چھ سال تھی  تب  اپنے دادا (مولانا  مير عبدالباقي) کے ساتھ شھر  قشم چلے گئے اور 8 سال وہاں  رہے-  آپ نے   ابتدائي تعليم وہيں حاصل کی  - اور باقی  تعلیم   کےليے اصفہان چلے گئے-

اعلي تعليمات  کےليے آپ  1309ھ ق ميں عراق  روانہ  ہوئے  - سامرا ميں آيت اللہ ميرزا حسن شيرازي کے شاگرد بن گئے اور نجف ميں آخوند خراساني اور سيد محمد کاظم يزدي جيسے بزرگوں کي مجلس سے کسب فيض کيا- نجف ميں سات سال تعليم حاصل کرنے کے بعد آپ  کو اجتہاد کي اجازت ملي اور آپ   اصفہان واپس آ گئے اور ايک مدرسہ ميں فقہ اور اصول پر  دروس   شروع کر دئیے  -

1324ھ ق ميں انقلاب  کی  وجہ  سے آپ   سياست کي طرف راغب ہو گۓ -

آپ  کي سياسي سرگرمياں اصفہان سے شروع ہوتي ہيں اور آپ  1289ھ ش ميں قانون بنانے والے پانچ علماء  کي کميٹي کے رکن بھی   تھے  -

حضرت آيت اللہ العظمی سيد حسن مدرس  شہادت:

جب ساتھويں پارلمنٹ کے انتخابات ميں   آپ  کو  نمائندگي کرنے کے ليے منتخب ہونے نہيں ديا  گیا  تو  آپ  نے کچھ عرصہ  گھر ميں صبر کیا  اور  اس کے بعد آپ کو  1307ھ ش ميں گرفتار کر کے  تہران سے دامغان اور مشہد اور اس کے بعد خواف ميں جلاوطن کردیا ۔- 7 سال تک   خواف کے  ايک گھر ميں رہے جس میں بس ايک  ہی کمرہ تھا اور  آپ   جس   گھر    میں تھے وہ  بہت سارے افسروں کي نگراني ميں تھا  جہاں   آپ کے ساتھ بہت برا  سلوک  کیا   جا   رہا    تھا   یہاں   تک  کہ  کھانا   بھی   سہی   نہیں  مل    رہا   تھا   -

1316ھ ش ميں آپ   کو  خواف سے قشم لے جایا  گیا  - 10  آذر 1316ھ ش کي رات کچھ افسر آپ   کے گھر آتے ہيں اورآپ  کو قتل کر ديتے ہيں – آپ  کے جنازہ کو بڑی خاموشی   سے غسل خانے ميں لے جا کر دفن کر دیا گیا - شہريور سن  1320ھ ش ميں جب  رضا خان کي حکومت ختم ہوئي تب آپ   کي قبر کی شناخت ہوئی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 12 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67