رسول اکرم ﷺ کی وفات کے وقت کون کہاں تھا!

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده: ختمی مرتبت ﷺ کی وفات کے بعد جو لوگ آنحضرت سے محبت کرتے تھے وہ رسول اکرم ﷺ کے بدن مبارک کے ساتھ ریے اور جو قدرت طلب تھے وہ سقیفہ میں جمع ہو گئے۔

رسول اکرم ﷺ کی وفات کے وقت  کون کہاں تھا!

 

یکم ربیع الاول کی آدھی رات کو حضرت امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نے خاتم الانبیاء والمرسلین کے بدن مطہر کو دفن فرمایا۔
جب پیغمبر اکرم (ﷺ) نے وفات پائی تو مغیرہ نے ابوبکر اور عمر سے کہا جو کام بعد میں کرنا چاہتے ہو وہ اب کرلو، اس لئے دفن پیغمبر اکرم (ﷺ) کے وقت وہ دونوں حاضر نہ تھے ، بلکہ سقیفہ میں اپنی امارت کے انتخاب کے لئے مصروف رہے، یہ حضرات واپس آئے تو پیغمبر اکرم (ﷺ) کابدن مطہر دفن ہوچکا تھا۔
عبداللہ بن حسن کہتے ہیں، قسم بخدا! ابوبکر اور عمر نے پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بدن مبارک پر نماز نہ پڑھی، حالانکہ آپ کا بدن مبارک، وفات کے تین دن بعد سپرد خاک کیا گیا، کیونکہ یہ صاحبان سقیفہ میں مصروف کار رہے۔
دفن پیغمبر اکرم (ﷺ)، حضرت امیر علیہ السلام کے لئے پر درد حادثہ تھا کیونکہ سوائے چند لوگوں کے باقی سب چھوڑ کر سقیفہ بنی ساعدہ چلے گئے تھے، امیر المومنین تھوڑے سے لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑی ذمہ داری سنبھالے ہوئے غسل و کفن اوردفن پیغمبر اکرم (ﷺ) میں مصروف تھے۔ اس لئے آپ کا قلب و جگر زخمی تھا۔ جب آپ کو اس دن کی تلخیاں یاد آتیں تو فرماتے : ”کیا میں رسول اللہ (ﷺ) کے بدن شریف کو چھوڑ دیتا ، انہیں دفن نہ کرتا اور خلافت و سلطنت کے لئے جھگڑا کرتا” (۱)۔
-----------------------------------------------
۱۔تقویم شیعہ، ص ۷۱۔
http://makarem.ir/main.aspx?lid=4&view=1&typeinfo=18

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47