۹ ربیع الاول کی مناسبتیں

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده: اس مقالہ میں ۹ ربیع الاول کی مناسبتیں گنوائی گئی ہیں اور اختصار کو مد نظر رکھتے ہوئے فقط چار مناسبتیں بیان کی گئی ہیں۔

 ۹  ربیع الاول کی مناسبتیں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

اسلامی کیلنڈر میں مختلف مناسبتوں کی بنا پر کچھ دن خاص  اہمیت کے حامل ہیں،ان مناسبتوں میں خوشی اور غم کی تاریخیں بھی شامل ہیں۔جو تاریخیں خوشی کی ہیں ان کو عید کے طور پر منایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر عید الفطر،عید قربان،عید مباہلہ، عید غدیر  اور ائمہ  طاہرین (ع) کی  ولادتوں کی تاریخوں کو بھی عید کا نام دیا جاتا ہے۔ اِنہیں خوشی کی  تاریخوں میں سے  ۹ ربیع الاول ہے۔
۹  ربیع الاول کو عید زہراء (سلام اللہ علیھا) بھی کہا جاتا ہے۔ اور اس دن کئی مناسبتوں کی  وجہ سے  خوشی اور عید منائی جاتی ہے۔

پہلی مناسبت:   اس دن  جنابِ مختار(رہ) نے امام حسینؑ  کے قاتلوں سے بدلہ لیا اور  ’’عمر بن سعد بن ابی وقاص‘‘  کو واصل جہنم کیا۔ لھٰذا اس  دن جناب فاطمہ  الزہراء(سلام اللہ علیھا) کے قلب کی تسکین کا دن ہے اور شیعوں کے لئے مسرت کا روز ہے کہ امام کے قاتل سے بدلہ لیا گیا اس لئے اس دن کو عید زہراء(سلام اللہ علیھا) کہا جاتا ہے ۔(1)

دوسری مناسبت: بعض علماء کی تحقیق کے مطابق ۹/ ربیع الاول کو جناب رسول خدا ﷺ کی شادی جناب خدیجہ  (سلام اللہ علیھا)سے ہوئی تھی اور حضرت فاطمہ زہراء(سلام اللہ علیھا)   ہر سال اس شادی کی سالگرہ مناتی تھیں اور جشن کیا کرتی تھیں ،لہٰذا  آپ کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے شیعہ خواتین نے بھی یہ سالگرہ منانا شروع کر دی  اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا ،آپ کے بعد یہ خوشی آپ سے منسوب ہوگئی اور اس طرح ۹/ ربیع الاول کا روز شیعوں کے درمیان عید زہرا کے نام سے موسوم ہوگیا ،لہٰذا عید زہرا  کی یہ وجہ بتانی  جاتی ہے۔

تیسری مناسبت: یہ دن خلیفہ دوم عمر بن الخطاب کے فوت کا دن ہے(۲)۔ البتہ بعض مورخین اس بات کو نہیں مانتے اور  خلیفہ دوم کی وفات کا دن ۲۶  ذالحجہ مانتے ہیں۔

چوتھی مناسبت:  حضرت ولی عصر  حجۃ ابن الحسن المھدی(عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی امامت  کے  آغاز کا دن ہے۔ کیوں کہ امام حسن عسکری (علیہ السلام)  کی شھادت ۸ ربیع الاول کو  ہوئی اور آپ کی شھادت کے بعد بار امامت امام مھدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) پر آگیا اور اس طرح خدا کی آخری حجت اور سلسلئہ امامت کی آخری کڑی وجود میں آئی۔لھٰذا یہ عید کا دن ہے۔(۳)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع:
(۱)تقویم الشیعہ
(۲)تقویم الشیعہ
(۳)تقویم الشیعہ

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64