چکیده:انسانی حقوق کے عالمی منشور کا اعلانیہ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ۱۰ دسمبر ۱۹۴۸ کو پیرس میں منظور کیا گیا۔
انسانی حقوق کے عالمی منشور کا اعلانیہ، ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے کہ جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ۱۰ دسمبر ۱۹۴۸ کو پیرس میں منظور کیا گیا۔ یہ اعلانیہ، دوسری عالمی جنگ کا براہ راست نتیجہ ہے اور تمام انسانوں کے حقوق کو عالمگیر طور پار پہلی بار بیان کرنے والا ہے۔ اس معاہدہ کا مکمل متن اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر شائع ہے۔
۳۰ بند پر مشتمل یہ معاہدہ ، انسانی حقوق کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کی رائے کو بیان کرتا ہے اور دنیا کے ہر ملک میں رہنے والے انسانوں کے سول، ثقافتی، معاشی، سیاسی، اور سماجی بنیادی حقوق کی طرف نشاندہی کرتا ہے کہ جو انہیں حاصل ہونے چاہئیں۔ انسانی حقوق کا بین الاقوامی چارٹر، انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بین الاقوامی عہد اور سول اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی عہد اور دو اختیاری پروٹوکول پر قائم اور مشتمل ہے۔
۱۹۶۶ میں جنرل اسمبلی نے مذکورہ دونوں تفصیلی بل(چارٹر) کو منظوری دی۔ ۱۹۷۶ میں ، جس وقت انسانی حقوق کا بین الاقوامی چارٹر، بہت سی قاموں اور ممالک کی طرف سے تائید شدہ طور پر منظور کیا گیا، بین الاقوامی حقوق کی صورت میں تبدیل ہوا۔
اس اعلامیہ کے مطالب، بہت سے محققین کی نظر میں قابل التزام اور بین الاقوامی حقوق کی رو سے معتبر سمجھے جاتے ہے۔اس لئے یہ وسیع پیمانے پر قبول کیا گیا اور تمام ممالک کے رویے کی پیمائش میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سے نو آزاد ممالک نے اس اعلامیہ کے مطالب پر تکیہ کرتے ہوئے انہیں اپنے ملک کے بنیادی قوانین یا آئین میں شامل کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویکی پیڈیا کے فارسی پیج سے اقتباس شدہ۔
Add new comment