حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کا مختصر تعارف

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده:حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام ایک مختصر تعارف ، آپ کا نام ،ولادت،وفات،اور زیارت کا ثواب، ان پر مشتمل ہے۔

حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام  کا مختصر تعارف

حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام چار واسطوں کے ساتھ پیامبر خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  اور خاندان وحی تک جا پہنچتے ہیں۔

احمد بن علی نجاشی کہ ماہر علم رجال تھا  آپ کے نسب کے بارے میں یوں لکھتا ہے کہ جب آپ کو غسل دینے کے لیے لباس اتارا گیا تو جیب سے ایک کاغذ نکلا کہ جس پر نسب لکھا ہوا تھا  یعنی اس طرح : میں ابولقاسم  ، عبدالعظیم حسنی بن عبداللہ بن علی بن حسن بن زید بن علی بن حسن بن علی بن ابی طالب  ہوں ۔

اور یہ رجال نجاشی میں لکھا ہے کہ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ پانچویں پیڑی میں امام حسن علیہ السلام تک جا پہنچتے ہیں۔

لیکن ایک معتبر نسخہ کے مطابق آپ تیسری پشت میں امام حسن  علیہ السلام  تک جا پہنچتے ہیں ۔

عبداللہ بن علی ، علی بن حسن ،حسن بن زید،زید بن امام حسن علیہ السلام

حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام  کی ولادت

کتابوں میں اس طرح سے آیا ہے حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام  کی کنیہ ابولقاسم اور ابو الفتح ہے اور آپ  چار ربیع الاول سال ۱۷۳ ہجری  جمعرات کے دن پیدا ہوئے ۔ ہارون الرشید کا زمانہ تھا آپ مدینہ میں اپنے جد ّ اما م حسن علیہ السلام کے گھر پیدا ہوئے ۔  

آپ  79 سال ۶ ماہ ۱۱ دن کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

امام ھادی علیہ السلام  سے روایت نقل ہوئی ہے کہ حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کی زیارت  کرے گا گویا ایسے ہے کہ جیسے اس نے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی ۔

آپ کو پانچ اماموں کی حمایت حاصل ہے ۔ یعنی امام کاظم علیہ السلام سے لے کر امام حسن عسکری علیہ السلام تک ۔

علمی اعتبار سے آپ کی عظمت یہ ہے کہ امام معصوم علیہ السلام لوگوں کو ان کی دینی مشکلات اور اعتقاد ی سوالات کے حل کے لئے آپ کی طرف بھیجتے تھے  ۔

ابن عبّاد  کہتا ہے میں امام ھادی علیہ السلا م کی خدمت میں سامرّا پہنچا   اور اپنے مسائل پوچھے امام علیہ السلام نے جواب دیے  اور جب میں وہاں سے جانے لگا تو امام علیہ السلام نے فرمایا: یا أبا حَمّاد! اَشکَلش عَلشینخک شَی ءٌ مِن امرِ دینِک بنا حِیَتِک فَسَل عَنهُ عَبدَالعَظیمِ بنَ عَبدِاللهِ الحَسَنِیّ و اقرِئهُ مِنِّی السَّلامَ .

 اے ابو حماد  ! جب بھی دینی مسائل کی مشکل کی پیش آئے  تو عبد العظیم حسنی علیہ السلام کے پاس چلے جانا اور میرا سلام بھی ان تک پہنچا دینا ۔

منابع

رجال النجاشی : ج 2 ، ص 67 ، ش 651
ر.ک : معجم رجال الحدیث : ج 10 ، ص 46 ، ش 6580

ر.ک : سرّ السلسلة العلویة : ص 24 ، عمدة الطالب : ص 94  

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 28