قال الامام الرضا (علیه السلام):
كُنْ مُحِبّاً لآِلِ مُحَمَّدٍ وَ إِنْ كُنْتَ فَاسِقاً وَ مُحِبّاً لِمُحِبِّيهِمْ وَ إِنْ كَانُوا فَاسِقِينَ
قال الامام الرضا (علیه السلام):
كُنْ مُحِبّاً لآِلِ مُحَمَّدٍ وَ إِنْ كُنْتَ فَاسِقاً وَ مُحِبّاً لِمُحِبِّيهِمْ وَ إِنْ كَانُوا فَاسِقِينَ
علامہ مجلسی (رہ) فرماتے امام رضا (علیہ السلام) کا شتربان ہمارے علاقہ’کَرمند‘ کا رہنے والا تھا ، جب امامؑ خراسان پہنچ گئے اور سفر تمام ہوا تو اس شخص نے اپنے وطن (اصفہان) واپس آنے سے پہلے امامؑ سے ملاقات کی اور عرض کیا:’’یابن رسول اللہ!مجھے کچھ لکھ کر عطا فرمایئے تاکہ آپ کی تحریر کو دیکھ کر برکت حاصل کروں‘‘ اور یہ آدمی ایک عام شخص تھا۔ امامؑ نے اسکو اپنی تحریر سے نوازا ، امامؑ کا یہ نوشتہ آج بھی کرمند کے باشندوں کے پاس موجود ہے،جس پر یہ مرقوم تھا: ’’آل محمد سے محبت کرتے رہو اگرچہ تم فاسق ہی کیوں نہ ہو اور انکے(آل محمد)چاہنے والوں سے محبت کرو اگرچہ وہ فاسق ہی کیوں نہ ہوں‘‘
علامہ مجلسی ،بحار الأنوار، ج66، ص: 253
Add new comment