اخلاق وتربیت
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس گھر میں لڑکیاں ہوں اس میں ۱۲ برکتیں نازل ہوتی ہیں اور فرشتوں کی رفت و امد اس گھر سے ختم نہیں ہوتی ۔ (۱)
حجاب اور پردہ دین مبین اسلام کے ان اہم ترین احکام میں شمار ہوتا ہے جس کا معاشرہ کی سلامتی اور بقا ، گھرانے کی بنیادوں کی حفاظت اور اخلاقی برائیوں کو دور رکھنے میں اہم کردار ہے کہ جس کی جانب بے توجہی اور کوتاہی سے انسان ناقابل تدارک نقصان سے روبرو ہوسکتا ہے لہذا اسلامی حکومت کے ذمہ داروں کا وظیفہ
دین اسلام کے احکام اور اعمال میں کبھی انفرادی پہلو موجود ہے تو کبھی ان کے اندر سماجی پہلو نمایاں ہے ، جب تک اسلامی احکام میں انفرادی پہلو موجود رہے اس کی رعایت اور اس پر عمل کرنے کے لئے کسی پر دباو نہیں ڈالا جاسکتا اور کسی پر اجبار نہیں کیا جاسکتا مگر جیسے ہی وہ حکم سماجی اور اجتماعی صورت اختیار
عفت و پاكدامنی، عورت کی خلقت اور فطرت کا لازمہ اور تقاضا ہے ، عفت اور پاکدامنی کا وہ بلند مقام ہے جس کی خود خواتین خواہا٘ں ہیں اور دوسرے بھی عورت کو اسی حالت میں دیکھنا پسند کرتے ہیں ، دین اسلام نے بھی پردہ کو عورت اور معاشرہ کی خیر و صلاح سمجھتے ہوئے اس پر پردہ اور حجاب لازمی قرار دیا تاکہ عورت
صلہ رحم یعنی رشتہ داروں اور اعزاء و اقرباء کی امداد کے مختلف و متعدد طریقے اور راستے ہیں جس کے وسیلہ ان کی دلجوئی کی جاسکتی ہے اور ان سے بہتر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے ۔
قطع رحم، رشتہ داروں اور اعزاء و اقرباء سے قطع تعلق کی اسلام نے شدید مذمت کی ہے لہذا ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے کہ اس سے پرھیز کرے ، خداوند متعال نے قران کریم نے قطع رحم کرنے والوں اور رشتہ داروں سے قطع تعلق کرنے والوں کی تین مقام پر لعنت و ملامت کی ہے ۔
گھرسے جاتے وقت شوہر کو رخصت کرو اور اتے وقت اسکا استقبال کرو
قران کریم کہ جس کی ابتدائی ایتیں انسانوں کی ھدایت کا منشور ہیں " ذٰلِکَ الْکِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ ؛ یہ وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے.
حضرت زھراء سلام اللہ علیھا کے بعد اپ کی محترم ومھربان بیٹی حضرت زینب سلام اللہ علیھا ، حضرت امام حسین علیہ السلام کی بیٹیاں اور اھل حرم نے ھماری حفاظت کی ، وہ کربلا میں سخت ایام سے روبرو ہوئیں ، امام حسین علیہ السلام اور اپ کے ساتھیوں کی شھادت کے بعد خیمے جلائے گئے ، اھل حرم کے خمیوں میں اگ لگا د
مجھے اس نے زیب تن کیا جو عورتوں کی سردار اور اس صنف نازک کیلئے بہترین نمونہ اور ائڈیل تھی ، حضرت زھراء سلام اللہ علیھا ہمیں بیحد پسند کرتی تھیں ، میں نامحرموں کے سامنے ان کی مونس وہمدم رہی ، میں نے اپنے پورے وجود کے ساتھ آنحضرت کے پردے خیال کیا ، مجھے فخر ہے کہ اپ نے ھمیشہ مجھے اپنے ساتھ رکھا او