اخلاق وتربیت
ایرانی لڑکیوں اورعورتوں سے ھماری دوستی تمھارے خیال اور تصور سے بھی کہیں زیادہ پرانی اور قدیمی ہے میں ھزاروں سال پہلے سے ایران میں رہی ۔
ھخامنشی لوگ جو تقریبا 2500 سال پہلے ایران میں زندگی بسر کرتے تھے ان کی خواتین پردے کے طور پر ھمارا استعمال کرتی تھیں ۔
برسوں کی ارزو تھی کہ موقع ہاتھ ائے تو اپس میں گفتگو کریں اور خود کو تمھیں پہچانوائیں تاکہ ھم سے بہتر اشنا ہوسکو ، محسوس کررہی ہوں تم سے باتیں کرنے کا اب وہ موقع آچکا ہے ۔
انسانوں کا وجود گراں بہا ترین گوہر ہے ، اس موتی نما بدن کی گناہ سے حفاظت اور طھارت نفس ، روح کی ترقی اور نیکیوں کے راستے پرگامزن ہونے کا راز ہے۔
بچوں کی دینی تربیت کے حوالے سے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام ، حضرت امام زین العابدین علیہ السلام اور حضرت امام رضا علیہ السلام سے کافی مقدار میں احادیث وارد ہوئی کہ جنکا نچوڑ یہ ہے کہ اس ایت شریفہ : «وَأْمُرْ أَهْلَکَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْهَا...
گذشتہ روایت میں اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ اپنے گھر ، خاندان اور معاشرے کو خدا کی طرف اور اس کی جانب دعوت دینا ہر انسان کا اپنا ذاتی وظیفہ اور اس کی انفرادی ذمہ داری ہے کہ جیسے وہ ان کے درمیان خدا کا بھیجا ہوا نمائندہ ہو جو انہیں حق کی جانب دعوت دیتا ہے اور باطل و غلط کاموں سے روکتا ہے ، حتی اگ
فیملی ممبرس کی ایک دوسرے کے حق میں احساس ذمہ داری کے حوالے سے قران کریم اور روایات میں کافی مقدار میں ایات و روایات موجود ہیں ، مسلمان ہونے کے ناطے ہر ایک مسلمان کا وظیفہ اور اس کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ مسلمانوں خصوصا اپنے کنبہ کے تمام افراد کے ایمان اور اسلام کی حفاظت کرے ، ھرگز انہیں غلط راستہ پ
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے صلہ رحم کے سلسلہ میں اپنے فرزند کو نصیحت کرتے فرمایا : «اَکرم عَشیرتَک، فَاِنَّهم جَناحُک الّذی بهِ تَطیرُ، وَ اَصْلُک الّذی اِلیهِ تَصیرُ، وَ یَدُک الَّتی بِها تَصوُلُ ؛ [4] اپنے رشتہ داروں کا احترام اور ان کی قدر کرو کیوں کہ وہ تمھارے بازو اور تمھارا
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی سیرت کے سلسلہ میں موجود روایات و احادیث میں مرقوم ہے کہ ایک دن اںحضرت (ص) امام علی علیہ السلام کے گھر میں داخل ہوئے تو اپ نے دیکھا کہ اپ کی بیٹی اور داماد محبتوں میں غرق ایک دوسرے کے پاس بیٹھے ، ایک دوسرے کی مدد و تعاون سے چکی چلا کر «جو» پیس
معصوم اماموں علیھم السلام کی سیرت یہ تھی کہ وہ گھر کے کام میں ہاتھ بٹاتے تھے اور اھل خانہ کی مدد کرتے تھے ، حضرت امام علی علیہ السلام کے سلسلہ میں ملتا ہے کہ حضرت (ع) گھر میں پانی بھرتے ، لکڑیاں لاتے ، گھر میں جھاڑو لگاتے اور گھر کی صفائی میں حصہ لیتے ، ان کی اہلیہ بی بی دو عالم حضرت فاطمہ زھراء