معصومین
خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) کی حیات طیبہ کے دوران مختلف ظالم اور غاصب خلفاء نے حکومتیں کیں اور طرح طرح کے ظلم و تشدد کیے۔ اہل بیت (علیہم السلام) حالات کے تقاضوں اور حکمت عملی کے مطابق اقدام کرتے تھے، ان اقدامات میں سے ایک خفیہ مقابلہ ہے۔
مرحوم علامه طہرانی اپنی کتاب "روح مجرد" میں ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: طہران میں جس خطیب کو محرم کے عشرے کے لئے بلایا چاتا عشرے کی آخری رات اس سے آئندہ سال کے اسی عشرے کے لئے پھر سے آنے کا وعدہ لے لیا جاتا تھا۔ اور اس سال مرحوم درّی خطیب تھے۔
خلاصہ: جود و سخاوت تمام انسانوں کے اندر فطری طور پر پائی جاتی ہے اور ہر فطری فضيلت کو انسان کی ذات ميں اجاگر کرنے کے لئے حضرت آدمٴ سے لے کر نبی خاتم اور پھر ائمہ معصومين نے بہت کوششيں کيں۔
خلاصہ: ہرمظلوم قوم کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ وہ ظالم حکمران کے ظلم کا کیوں شکار ہوگئی ہے اور اب اسے کیا کرنا چاہیے۔
خلاصہ: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے اللہ تعالی کے حکم سے ابوسفیان کی اولاد پر خلافت کو حرام قرار دیا اور اس کے ساتھ لوگوں کو یہ حکم بھی دیا کہ جب معاویہ کو میرے منبر پر دیکھو تو اس کا پیٹ پھاڑ دینا، لیکن افسوس لوگوں نے اس حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے، اس بات میں کوئی فرق نہ سمجھا کہ پیغمبر اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے منبر پر چاہے خود آنحضرتؐ بیٹھیں یا معاویہ جیسا شخص بیٹھے جس پر اللہ نے خلافت حرام کی ہوئی ہے۔
خلاصہ: جب یزید جیسا شخص لوگوں پر حکومت کرے تو وہاں سے اسلام مٹ جائے گا، لہذا ہر قوم کو یہ خیال رکھنا چاہیے کہ ان پر کون حکومت کررہا ہے، اگر اس کے کام یزیدی ہوں تو لوگ سمجھ جائیں کہ وہ اپنا اسلام کھو بیٹھیں گے، کیونکہ یہ ایسی حقیقت اور ایسا اصول ہے جو سیدالشہدا حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے بیان فرمائی ہے۔
خلاصہ: جب ولید ابن عتبہ نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) سے یزید کے لئے بیعت طلب کی تو آپؑ نے اہل بیت (علیہم السلام) کے چند فضائل شمار کیے اور یزید کی چند بری صفات۔
خلاصہ: ولید نے رات کے وقت حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو بلوا کر بیعت طلب کی، لیکن حضرت نے خفیہ طریقہ کو قبول نہ کیا اور کھلم کھلا اور لوگوں کے سامنے بیعت کا طریقہ بتایا، مروان نے ولید کو اشارہ سے زبردستی بیعت لینے کو کہا تو حضرت نے اسے سخت ردعمل دکھایا۔
خلاصہ: یزید نے ولید بن عتبہ کو خط لکھ کر تین افراد سے بیعت لینے کا حکم دیا، ان تین افراد میں سے ایک حضرت امام حسین (علیہ السلام) تھے۔ ولید نے رات کے وقت گفتگو کے بہانے سے بلوایا۔
زیارت وارث، متعدد کتابوں میں، جیسے شیخ مفید کی " المزار"شیخ طوسی کی" مصباح المتہجد"اور دوسرے قابل اعتبار شیعہ منابع میں ذکر کی گی ہے۔