جناب فاطمه معصومه (س) کے قم میں آنے کے کچھ آثار و برکات

Sun, 06/28/2020 - 16:17

شہر قم اپنی خصوصیات کی بنا پر  تمام شیعه نشین علاقوں میں شهرت اور اہمیت رکهتا ہے اور  آج جهان اسلام کے اہم شهروں میں شمار ہوتا ہے۔

جناب فاطمه معصومه (س) کے قم میں آنے کے کچھ آثار و برکات

حضرت فاطمه معصومه (س) کی  شهر قم میں آمد اور پھر  آپ کے پیکر مطهر کی اس شهر میں تدفین ،اس سر زمین کے لئے بہت سی برکتوں کا ذریعه قرار پائیں۔ دختر پیغمبرؐ کی آمد کے وقت سے ہی اس شهر میں ثقافتی، سیاسی، سماجی، اقتصادی زاویاں سے  ترقی کا باب کهلا۔ اس عظیم تاریخی روداد  کے  آثار کو تاریخ کے آئینه میں بخوبی دیکها جا سکتا ہے۔
شهر قم میں حضرت معصومه (س) کی برکتیں اور پھر اس شهر کا  پورے ایران پر اثر، اس قدر  اہم تها  اور ہے کہ برسوں   سے انگنت مقامی اور  بیرونی زائرین کی پناہگاہ   بنا ہوا ہے۔ اور  نه فقط ایلبیتؑ کے چاہنے والوں کے لئے  رغبت کی جگہ  قرار پایا بلکہ   غیر مذہب سے تعلق رکهنے والے افراد بھی جب اس سر زمین سے ہو کے گذرے  تو انکے لئے بهی رغبت کا سبب بنی۔ جسکی مثالیں  کتابوں میں موجود ہیں،  Eugène Napoléon Flandin( یوجین فلانڈین) ، فرانسوی  سیاح یا کارل بروگش ( Karl Brugsch) ، جرمن سیاح  کے  واقعات اس کے  بعض نمونے ہیں[1]۔
بہر حال ، جناب معصومه (س)  کے قم میں آنے کے بعد شہر قم ،بہت سے  علویوں اور سادات  کی توجہ کا مرکز بنا اور  مختلف ادوار تاریخ میں  یہ شهر ، علماء، فضلاء ، مشاہیر اور مہاجرین کے لئے بہترین پناہگاہ ثابت ہوا۔
شهر قم اپنی خصوصیات کی بنا پر  تمام شیعه نشین علاقوں میں شهرت اور اہمیت رکهتا ہے اور  آج جهان اسلام کے اہم شهروں میں شمار ہوتا ہے۔ اور شیعه  فقہی اور ثقافتی مرکزوں میں سے اہم  ترین مرکز اور خاص طور پر  عظیم اسلامی انقلاب کا بنیادی مرکز سمجها جاتا ہے۔
یہاں پر  جناب معصومه سلام اللہ علیها کی قم آمد کے کچھ  نتائج  کو فہرست وار( جنکی تفصیل اس مقام پر ممکن نہیں ہے)  ذکر کرتے ہیں:
۱۔ شهر قم کی توسیع۔ ۲۔ قم کا توجہ کا مرکز بننا۔ ۳۔  مذہبی استحکام کا ذریعه بننا۔ ۴۔  سادات کا کثرت کے ساتھ  آنا۔ ۵۔ امام زادوں کے امور  پر توجہ کا ذریعه پیدا ہونا۔۶۔ عظیم اور بزرگ علماء کرام کی  پرورش۔ ۷۔ حوزه علمیه کا قیام ۔۸۔ اسلامی انقلاب  کا وجود میں آنا وغیره۔

..............................................................
[1] ۔ ماهنامه کوثر، ش 9، ص 73 و 74۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30