ماه رمضان کی بھوک اور پیاس

Tue, 05/05/2020 - 20:58

بھوک اور پیاس انسانی دنیا کی ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسکا انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن ماه رمضان میں یہی بھوک اور پیاس جب انسان برداشت کرتا ہے تو پروردگار کی طرف سے دنیا میں بھی اسکا اجر ملتا ہے ظاہری طور بھی اور باطنی طور پر بھی.

ماه رمضان کی بھوک اور پیاس

بھوک اور پیاس انسانی دنیا کی ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسکا انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن ماه رمضان میں یہی بھوک اور پیاس جب انسان برداشت کرتا ہے تو پروردگار کی طرف سے دنیا میں بھی اسکا اجر ملتا ہے ظاہری طور بھی اور باطنی طور پر بھی اور پھر آخرت کا انعام و اکرام تو ہے ہی، افسوس تو ان لوگوں پر ہے جو یہ کہتے نظر آجاتے ہیں کہ روزہ وہ رکھے جسکے پاس کھانے پینے کو نہ ہو، کاش انہیں روزے کی برکتوں کا علم ہوتا...بہر کیف مفصل گفتگو نہیں کی جاسکتی، زیر نظر معصوم(ع) کی ایک حدیث ہے جس پر غور فرمائیں:و اذْكُرُوا بِجُوعِكُمْ وَ عَطَشِكُمْ فِيهِ جُوعَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَ عَطَشَهُ؛ ماه رمضان کی بھوک اور پیاس سے قیامت کے دن کی بھوک و پیاس کو یاد رکھو۔[ امالی صدوق ص 93]
وضاحتی نوٹس:
۱.یقینی طور پر، تمام الہی فرائض مخصوص مقاصد پر مبنی ہیں اور وہ مقصد کے بغیر نہیں بنائے گئے ہیں۔
۲.اور ان مقاصد کا حصول اللہ کے بتائے گئے احکام پر عمل کے ذریعہ ممکن ہے جس سے ہم دنیا میں ایک باعزت اور آخرت میں خوشحالی کی زندگی گزاریں گے۔
۳.آخرت میں، سرکش لوگوں کے لیے طرح طرح کے عذاب ہوں گے، اور دوزخ کا ایک عذاب بھوک اور پیاس بھی ہے۔
۴.بعض روایات میں ہے کہ وہ لوگ جو دنیا میں روزے رکھتے تھے، آخرت میں بھوکے پیاسے نہیں ہوں گے: «امان من الجوع والعطش یوم القیامة»[وسائل الشیعه، ج 7، ص 172]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47