اعتکاف کیا ہے ؟

Sun, 04/16/2017 - 11:17

چکیده: اعتکاف کا مختصر تذکرہ،اسکی فضیلت اور مرتبط احکام

اعتکاف کیا ہے ؟

اعتکاف کا مطلب ہے: قربۃ الی اللہ  کی نیت کے ساتھ کسی مسجد (جسکی وضاحت بعد میں آئے گی) میں قیام کرنا۔(۱)
اعتکاف ایک ایسی عبادت ہے کے جس کے ذریعہ انسان اپنے دل کی تاریکیوں کو اجالے میں بدل سکتا ہے اور خداوند عالم کی محبت کا نور اسکے قلب میں جلوہ گر ہو جاتا ہے،اپنے آپ کو عبادت کے لیئے وقف کر کے خداوند عالم کے احسان اور اسکی معنوی نعمتوں سے مستفید ہو سکتا ہے۔
معتکف شخص (جو اعتکاف کے لئے بیٹھے) کے لئے یہ ایک بہترین فرصت ہوتی ہے کے وہ اپنے آپ کو دنیا کی تمام مادی لذات سے دور کر کے اپنے تمام اعضاٗء و جوارح کو خدا کے لیئے وقف کر دیتا ہے اور دنیاوی مشغلوں اور شور شرابے سے دور ہو کر چند پر سکون لمحے اپنے پروردگار کے ساتھ گذارتا ہے۔
اس طرح سے چند دن کی مشق کے بعد جب اعتکاف سے باہر آتا ہے تو وہ اپنی زندگی میں فرق محسوس کرتا ہے اور اسکی بندگی کا سلیقہ پہلے سے بہتر انداز سے انجام پاتا ہے اور اب یہ شخص اپنی عبادتوں میں شیرینی محسوس کرتا ہے۔
اس عبادت کے بے پناہ مادی اور معنوی فائدہ ہیں جنکو اس مختصر مقلہ میں بیان نہی کیا جا سکتا ۔

اعتکاف کا وقت:
اعتکاف کا کوئی معین وقت نہیں ہے بس اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کسی ایسے وقت میں نہ ہو کہ جب شرعا روزہ نہ رکھا جا سکے، کیونکہ اعتکاف میں تین دن روزہ  رکھنا ضروری ہے (اور تیسرے دن واجب)۔ تو بس جب بھی شرعا روزہ رکھنا صحیح ہو اس وقت اعتکاف بھی صحیح ہوتا ہے مثلا عید فطر یا عید قربان میں اعتکاف نہیں ہو سکتا ۔ تو معلوم ہوا کہ جو لوگ روزہ نہیں رکھ سکتے انکا اعتکاف بھی صحیح نہیں ہو گا، جیسے مریض،مسافر،عورتوں کے خاص ایام جن میں روزہ نہیں رکھ سکتیں۔
البتہ اعتکاف کے کئے بہترین وقت، رمضان المبارک کے آخری دس دن اور ماہ رجب المرجب کے ایام البیض(مہینہ کی۱۳ ،۱۴ اور۱۵تاریخ)  ہیں۔ (۲)

 

اعتکاف کی جگہ:
اعتکاف فقط کچھ خاص جگہون پر صحیح ہے اس لیئے اگر کوئی اپنے گھر،حسینیۃ،حرم،کسی محلہ کی کوئی غیر معروف مسجد وغیرہ میں اعتکاف کرے تو صحیح نہیں ہے۔
میدرجہ ذیل مساجد میں اعتکاف صحیح :
مسجد الحرام،مسجد النبی،کوفہ کی جامع مسجد ، بصرہ کی مسجد اور رجا کی نیت سے کسی بھی شھر کی جامع مسجد۔

اعتکاف کی شرائط:
۱۔تین دن سے کم نہ ہو
۲۔شھر کی جامع مسجد ہو(۳) (یا جن مساجد کا ذکر گزر چکا)
۳۔اس مدت میں مسجد سے باہرنکلنا منع ہے

اعتکاف کی مدت:
اعتکاف کم از کم تین دن کا ہونا چاہئے اور اس سے کم صحیح نہیں ہے اور تین دن سے زیادہ جتنا چاہے اعتکاف کر سکتے ہیں،لیکن اگر پانچ دن اعتکاف کیا جائے تو چھٹے دن بھی اعتکاف واجب ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر ہر دو دن کے بعد تیسرے دن بھی اعتکاف واجب ہے۔مثلا اگر آٹھ دن کوئی اعتکاف کرتا ہے تو  نواں دن بھی واجب ہے۔(۴)

 

محرمات اعتکاف:
۱۔عطر،پرفیوم یا ایسی جڑی بوٹیوں کا استعمال جو خشبو اور لذت کے لئے ہوں ،حرام ہے۔ لیکن اگر کوئی خشبو کی حس نہیں رکھتا تو اسکے لیئے کوئی حرج نہیں۔
۲۔دوسروں سے دنیاوی یا دینی باتوں مہں جدل کرنا،بےکار کی بحث کرنا کہ جو اظہار برتری اور غلبہ پانے کے لیئے ہو۔
۳۔عورت سے کسی بھی طرح کی لذت اٹھانا،چاھے چھونا یا بوسہ ہی کیوں نہو حرام ہے۔لیکن اپنی بیوی کو دیکھا جا سکتا ہے۔(۵)
۴۔استمناء
۵۔کسی بھی طرح کی لیں دیں اور خرید و فروش

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

(۱)مفردات راغب، ص۳۵۰
(۲)کافی، ج ۴، ص ۱۷۵
(۳)عروة الوثقی، ج ۲، ص ۲۴۸
(۴)عروة الوثقی، ج 2، ص ۲۴۸
(۵)عروة الوثقی، ج 2، ص۲۵۹ 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 75