امام زمانہ (علیہ السلام) فیض الہی کا واسطہ

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: اس مقالہ میں چند احادیث نقل کی ہیں جو اس بات پر دلیل ہیں کہ اہل بیت علیہم السلام جن میں سے ایک حضرت مہدی علیہ السلام ہیں، اللہ کے فیض کا واسطہ ہیں اور اللہ کے فیوضات ان کے وسیلہ سے مخلوق تک پہنچتے ہیں۔

امام زمانہ (علیہ السلام) فیض الہی کا واسطہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہمارا عقیدہ ہے کہ زمین پر حیات کا جاری رہنا، حجت خدا پر منحصر ہے اور انسان اور تمام مخلوقات ایسے واسطہ کی محتاج ہیں جو اللہ سے فیض حاصل کرکے مخلوق تک پہنچائے اور یہ واسطہ ہر دور میں زمین میں خدا کی حجت ہے۔
دعائے ندبہ میں ارشاد ہوا ہے کہ " کہاں ہے وہ وسیلہ جو فیوضات کو آسمان سے زمین والوں تک پہنچاتا ہے"۔[1]
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "اگر ہم نہ ہوتے تو خداوند نہ آدم کو خلق کرتا نہ حوا کو، نہ جنت کو اور نہ جہنم کو اور نہ آسمان کو اور نہ زمین کو"۔[2]
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "ہماری برکت سے درختوں پر پھل لگتا ہے، میوے پکتے ہیں، نہریں جاری ہوتی ہیں، بارش آسمان سے برستی ہے اور بوٹے زمین سے اگتے ہیں، ہماری عبادت کے ذریعہ خدا کی عبادت ہوتی ہے اور اگر ہم نہ ہوتے تو خدا کی عبادت نہ ہوتی"۔[3]
لہذا مخلوقات کو جتنے فیوضات مل رہے ہیں حضرت امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے وجود کی برکت سے ہے اور زمانہ غیبت میں آنحضرت کے وجود سے فیضیاب ہونا اس طرح ہے جیسے انسان بادل کے پیچھے ڈھکے ہوئے سورج سے بہرہ مند ہوتا ہے، امام کا وجود اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ہے کیونکہ یہ نعمت دیگر ظاہری اور باطنی نعمتوں کی بنیاد ہے۔
حضرت امام مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) ایک لحاظ سے اللہ کی نعمتوں کے پہنچنے کا واسطہ ہیں اور دوسرے لحاظ سے آپ خود نعمت ہیں۔ حضرت امام علی (علیہ السلام) سورہ ابراہیم کی آیت ۲۸ کی تفسیر میں فرماتے ہیں: "ہم وہ نعمت ہیں جو اللہ نے اپنے بندوں کو عطا فرمائی ہے اور جو قیامت کے دن کامیاب ہوجائیں گے ان کی خوش نصیبی ہماری وجہ سے ہے"۔[4]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[1] بحارالانوار، ج26، ص335
[2] بحارالانوار، ج2۳، ص33
[3] اصول کافی، ج1، ص144
[4] اصول کافی، ج1، ص۲۱۷

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35